Kehna Hai Ab Nahi

کہنا ہے اب نہیں – کبیر سارنگ | Indus Radar

A Father. A Teacher. A Truth-Bearer.

This song is not just a melody — it is a message from the hearts of people who still believe in dignity, truth, and transformation. While politics can shake structures, real change begins with awareness, values, and unity. Through poetry, language, and shared struggle, we remember and honor those who stood as fathers, teachers, and guides — not just in title, but through action. This is our tribute to one such leader.

حقیقی بابائے قوم کو سلام

یہ گیت صرف ایک نغمہ نہیں — یہ ایک شعور کی صدا ہے، جو اُن بچوں، نوجوانوں، بزرگوں، ماؤں، بیٹیوں، بہنوں، مزدوروں، کسانوں اور خاموش لوگوں کی طرف سے اُٹھ رہی ہے جن کے دلوں میں سچ، وقار، اور روشنی کی طلب ہے۔

ایاک نعبدو و ایاک نستعین
عمران ہی تو ہے، اقبال کا شاہین

یہ اُس رہنما کے نام ہے، جو باپ بھی ہے، اُستاد بھی، راہ دکھانے والا بھی، اور سچ کی قیمت ادا کرنے والا بھی۔
ایسا رہبر جو:
– سچ بولتا ہے، میٹھا ہو یا کڑوا
– گھر جوڑتا ہے، عزت نفس کے تحفظ کے ساتھ
– وقار کی حفاظت کرتا ہے، ہر حال میں
– تعلیم اور رزقِ حلال سے نسل سنوارتا ہے
– پڑھاتا ہے زندہ رہنے کا سبق بھی اور زندگی جینے کا ہنر بھی
– اپنے تجربات سانجھے کرتا ہے، تلخ ہوں یا شیریں

ہمیں فخر ہے کہ ہمارے لیڈر نے وہ سب کچھ کیا جو ایک باشعور باپ، استاد، اور رہنما اپنے بچوں، اپنی قوم کے لیے کرتا ہے۔
چاہے کرکٹ میدان ہو، ہسپتال یا یونیورسٹی، سچ کی آواز ہو یا جیل کی دیوار، اُنہوں نے ذاتی زندگی کے سکون کو ہمارے مستقبل پہ قربان کیا تاکہ ہم وقار سے جئیں۔

ہم اُن کو اپنا بابائے قوم، اپنا مرشد، اور اپنا لیڈر مانتے ہیں۔
ہم اُن کے ساتھ کھڑے ہیں، اور کہتے ہیں:

کرتے ہیں ہم سلام، خانم کے خان پہ
وہ لیڈر ہمیں ملا، جھکنے نہ دے جبین

🎥 Watch the Video

✍️ Share Your Thoughts

یہ گیت آپ کے دل کو کیسے چھو گیا؟ اپنی رائے شیئر کریں۔

📝 Share Feedback

🌐 Explore More from Indus Radar

Scroll to Top